مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے رکنِ پارلیمان مختار الموسوی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ اور وہ ممالک جنہوں نے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کی ہے، عراق میں حشد الشعبی کی مؤثر موجودگی کو کمزور کرنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ان میں سے بعض ممالک، داعش کے خلاف حشدِ شعبی کی وسیع کامیابیوں کے بعد، اسے ایک مؤثر سیکیورٹی فورس کے طور پر عراق میں دیکھنے سے ناخوش ہیں۔
الموسوی نے وضاحت کی کہ یہ دباؤ اس مقصد کے تحت ڈالا جا رہا ہے کہ عراق کے سیکیورٹی منظرنامے کو دوبارہ ترتیب دیا جائے تاکہ غیر ملکی ممالک کے مفادات حاصل کیے جا سکیں، اور یہ سب حشدِ شعبی کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغداد حکومت کو چاہیے کہ ان فورسز اور ان کے قانونی مقام کی حمایت کرے اور بیرونی دباؤ کے زیرِ اثر نہ آئے۔
آپ کا تبصرہ